Add To collaction

14-May-2022 وقت کی قیمت

وقت قیمتی ہے۔


زین ایک ذہین بچہ تھا۔ مگر اس کی ایک بری عادت تھی کہ وہ بہت سست تھا۔ ہمیشہ آج کا کام کل پر چھوڑ کر ہمیشہ کھیل کود اور سو کر اپنا سارا وقت گزار دیا کرتا تھا۔ نتیجتاً وہ پڑھائی میں بھی کمزور ہوتا جارہا تھا۔ جس پہ اسکے امی ابو اسے اکثر سمجھایا کرتے تھے کہ وقت بہت قیمتی ہے ہمیں اسکی قدر کرنی چاہیے۔ مگر وہ ہمیشہ انکی باتوں کو ایک کان سے سن کر دوسرے کان سے نکال دیا کرتا تھا۔ ایسے کرتے کرتے اسکے امتحانات قریب آگئے تھے۔ اسکے پاس امتحانات کی تیاری کا وقت بہت کم رہے گیا تھا۔ اور پورا سال پڑھائی نہ کرنے کی وجہ سے اسکی تیاری بالکل نہیں تھی۔ وہ بہت گبھرا گیا تھا۔ اسنے پڑھنے کی کوشش کی مگر زیادہ تیاری نہیں کر پایا۔ جس کے نتیجے میں وہ فیل ہوگیا۔ جس پہ اسکے ابو بہت خفا ہوئے اسکی کلاس کے بچوں نے بھی اسے پیچھے رہ جانے کی وجہ سے اسکا بہت مزاق اڑایا۔ وہ بہت اداس رہنے لگا تھا۔ امی ںے اسکی اداسی نوٹ کر لی اور اسے ایک دن پاس بٹھاتے اسے سمجھایا کہ وہ وقت ضائع نہ کرتا تو وہ امتحانات میں ضرور کامیاب ہوتا پھر نہ کوئی اس سے ناراض ہوتا نہ کوئی مزاق اڑاتا۔ اسے امی کی بات سمجھ آگئی اور اس نے دل میں عہد کر لیا کہ وہ اب کبھی بھی اپنا وقت ضائع نہیں کرے گا۔

   3
0 Comments